نئی دہلی،20اکتوبر(ایجنسی) کئی دنوں سے لاپتہ جے این یو کے طالب علم نجیب احمد کی ماں نے الزام لگایا ہے کہ ان کے بیٹے کو کئی لوگوں نے کمرے میں گھس کر تین بار مارا تھا. جب آخری بار ان نجیب سے بات ہوئی تھی تو اس نے اپنی ماں سے پولیس کو شکایت کرنے کے لئے کہا تھا.
یہ انکشاف خود جے این یو کے لاپتہ طالب علم نجیب کی ماں فاطمہ نے کیا ہے. انہوں نے بتایا کہ رات 2 بجے ان کے بیٹے نجیب نے انہیں فون کیا تھا. تب انہوں نے اسے کہا تھا کہ وہ آنند وہار پہنچ گئی ہیں. بس اس کے پاس آ رہی ہے.
جب فاطمہ اپنے بیٹے نجیب کے ہاسٹل پہنچی تو اس کی موزے سڑھيو پر پڑے تھے . اس کے کمرے میں موبائل اور لیاب ٹاپ پڑا ہوا تھا. فاطمہ کے مطابق بیٹے سے جب ان کی بات ہوئی تھی تو وہ صفدر جنگ
ها سپيٹل میں تھا.
اس نے اپنی ماں سے کہا تھا کہ اس کے ساتھ مار پیٹ ہوئی ہے لیکن ایم ایل سی نہیں کر رہے ہیں. وہ پہلے پولیس میں شکایت کرنے کی بات کہہ رہے ہیں.
فاطمہ کا الزام ہے کہ میرے بیٹے پر سینکڑوں لوگوں نے کمرے میں گھس کر مار پیٹ کی تھی. اس کو بچانے میں وارڈن کو بھی چوٹ لگی ہے. سارے گواہ ہیں لیکن جے این یو انتظامیہ کچھ نہیں کر رہا ہے.
فاطمہ کا کہنا ہے کہ انہیں ان کا بیٹا چاہئے. وہ اسے لے کر یہاں سے چلی جائیں گی. اس ہاسٹل میں آئے ہوئے ابھی کچھ ہی دن ہوئے ہیں. وہ بہت بھولا ہے. کسی سے تیز آواز میں بات بھی نہیں کرتا.